مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ترقی پذیر اسلامی ممالک کی تنظیم ڈی8 میں شرکت کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے ڈی 8 کے سربراہ ایساکا عبد القادر امام سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران صدر پزشکیان نے ڈی-8 تنظیم کو اسلامی ممالک کے درمیان تجارتی، ثقافتی، تعلیمی اور تکنیکی تعاون کے فروغ کے لیے ایک وسیع اور مؤثر پلیٹ فارم قرار دیا اور کہا کہ اگر ڈی-8 کے فیصلوں اور قراردادوں پر صحیح طریقے سے عمل کیا جاتا تو اس کے تمام رکن ممالک زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کر سکتے تھے۔
انہوں نے اسلام کی تعلیمات کے مطابق وعدوں کی پاسداری کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اسلامی ممالک کے طور پر کسی تنظیم میں کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو ہمیں اس کے نفاذ کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔ اس اجلاس میں ہمارا سب سے اہم موضوع یہی ہونا چاہیے کہ قراردادوں کو عملی جامہ پہنایا جائے۔
صدر نے ڈی-8 ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے لیے ایک مالیاتی اور اقتصادی نظام کے قیام کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ ڈی-8 کے لیے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کا قیام تنظیم کے اہداف کے حصول میں موثر اور اہم قدم ہوگا۔
اس موقع پر ڈی-8 کے سیکریٹری جنرل ایساکا عبدالقادر امام نے کہا کہ وہ اجلاس کے بعد ڈاکٹر پزشکیان کی ان تجاویز پر عمل درآمد کو خود مانیٹر کریں گے۔
انہوں نے ایران کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تنظیم کے بانی ممالک میں سے ایک ہونے کے ناطے ایک اہم مقام رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران نے ترجیحی ٹیرف معاہدے پر دستخط کرکے اس تنظیم کے ارکان کے لیے ایک اہم موقع فراہم کیا ہے۔ امید ہے کہ ایرانی تاجر اور اقتصادی ماہرین ڈی-8 کی جانب سے فراہم کردہ اس پلیٹ فارم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے جس سے ایران کی معیشت مزید مضبوط ہوگی اور تنظیم کے اہداف بھی حاصل ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ